پنجاب حکومت نے دوران ملازمت وفات پانے والے ملازمین کے بیوی بچوں کو تین ماہ کے اندر مالی معاونت کی فراہمی کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ پنجاب مجتبی شجاع الرحمان نے کابینہ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے امور قانون سازی و نجکاری کے چوتھے اجلاس کی صدارت کے دوران کہا کہ دوران ملازمت وفات پانے والے ملازمین کے بیوی بچوں کو تین ماہ کے اندر مالی معاونت کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔انہوں نے کہاکہ ہاؤسنگ سکیمز پر سٹیمپ ڈیوٹی کے استثنی کی حوصلہ افزائی نہیں کی جا سکتی تاہم شہداء کے لیے مخصوص سکیموں کو مستثنی قرار دیا جا سکتا ہے۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ صوبائی وزیر قانون و مواصلات ملک صہیب بھرت، صوبائی وزیر برائے لوکل گورنمنٹ ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب، سیکرٹری قانون اور متعلقہ محکموں کے افسران شریک تھے۔
مزید پڑھیں: ریٹائرڈ ملازمین کو تاحیات کی بجائے کتنے سال تک پنشن دینے کی تجویز تیار
اجلاس میں نو نکاتی ایجنڈہ زیر بحث لایا گیا جس میں کسان کارڈ کے اجراء کے لیے بینک آف پنجاب کے ساتھ معاہدے، جلال پور ایری گیشن پروجیکٹ کے لیے پاکستان ریلویز کے ساتھ ایم او یو کی منظوری اور سول سرونٹ ایکٹ رول 17 اے، سوشل سیکیورٹی ارڈینینس 1965 اور پنجاب ہیریٹیج ایکٹ 2005 میں ترامیم کا جائزہ شامل تھا۔ چیئرمین ڈرگ کورٹس کی نشستوں پر نعیناتیوں کے لیے شرائط و ضوابط کا جائزہ لیتے ہوئے وزیر خزانہ نے سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیرکو ہدایت کی کہ وہ سیکرٹری فنانس افسر سیکرٹری لاء کے ساتھ بیٹھ کر چیئرمین ڈرگ کورٹس کوحاصل مراعات کا تعین کریں۔صوبائی وزیر برائے لوکل گورنمنٹ ذیشان ملک ٹیکسز میں استثنی کی درخواستوں کی حوصلہ شکنی کرتے ہوئے کہا کہ صاحب حیثیت شہریوں کو اپنا واجب الادا ٹیکس قومی فریضہ سمجھ کر ادا کرنا چاہیے۔