سپریم کورٹ کی جانب سے ازخود نوٹس لیے جانے پر سینیٹر فیصل واوڈا کا ردِعمل بھی آگیا۔
نجی ٹی وی ایک نیوز پر سینئر اینکر پرسن محمد مالک کے پروگرام میں گفتگو کرتےہوئے سینیٹر فیصل واوڈا نے سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس پر اپنا ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس نے مجھے بلایا ہے تو میں ضرور جائوں گا۔ فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ میں نے ایک سوال کیا تھا مجھے صرف اس کا جواب دینا تھا، میں نے کسی کا نام نہیں لیا صرف سوال کرنے کا اپنا حق استعمال کیا ہے۔ فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ جسٹس اطہرمن اللہ نے میرا نام لے کر اگر پراکسی کہا ہے تو ان کو اس کا ثبوت دینا پڑے گا، اگر میری پگڑی اچھالیں گے تو میں بھی ان کی پگڑی اچھالوں گا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے پگڑی کی بات سب کے بارے میں کی تھی۔ اگر مجھے کوئی پراکسی کہے گا اور ثبوت نہیں دے گا تو انٹرنیشنل کورٹ تک لے کر جائوں گا، اب جو بھی ہوگا برابری پر ہوگا۔
ویڈیو ملاحظہ کریں:
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس کا ازخود نوٹس لے لیا
قبل ازیں سپریم کورٹ میں نیب ترمیمی آرڈیننس سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس کا ذکر ہوا تھا ۔نیب ترامیم سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ میں جسٹس اطہر من اللہ نے اٹارنی جنرل سے مکالمے کے دوران فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس کا ذکر کیا تھا۔جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ ہمیں کہا جا رہا ہے کہ پگڑیوں کو فٹبال بنائیں گے ایسے بیانات دینے والے درحقیقت خود کو ایکسپوز کررہے ہیں ۔یہ بات انہوں نے سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کالعدم قراردینے کے خلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت کے دوران اپنے ریمارکس میں کہی۔