اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے آزادی مارچ کے دوران تھانہ کھنہ میں درج لانگ مارچ توڑ پھوڑ کے مقدمات میں عمران خان کو بری کردیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے بریت کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ فیصلے کے مطابق عمران خان کیخلاف ناکافی شواہد ہونے کی بنیاد پر عدالت نے بریت کی درخواست منظور کی ہے۔عمران خان کے وکیل سردار مصروف اور مرزا عاصم نے بریت کی درخواست پر دلائل دیے تھے۔ تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے تناظر میں ملک بھر میں پولیس نے تحریک انصاف رہنمائوں اور کارکنان کیخلاف دفعہ144سمیت دیگر سنگین خلاف ورزیوں پر درجنوں مقدمات درج کیے تھے۔عمران خان کیخلاف تھانہ سہالا، لوہی بھیر اور تھانہ بھارہ کہو میں مقدمات درج کیے گئے تھے۔
مزید پڑھیں: 9 مئی مقدمات، پی ٹی آئی کے رہنمائوں شبلی فراز، زرتاج گل اور راجہ بشارت سمیت کی دیگر ضمانتیں منظور
اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی 190ملین پائونڈ اسکینڈل کیس میں ضمانت منظور کر لی ۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کو 190ملین پائونڈ نیب کیس میں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کل فیصلہ محفوظ کیا تھاجو کہ آج سنایا گیا۔ عدالت نے فریقین کی جانب سے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ مختصر زبانی فیصلہ کھلی عدالت میں سنا یا گیا۔ عمران خان کی ضمانت کے متعلق تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائیگا۔ عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو 10لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا ہے۔ خیال رہے کہ عمران خان اڈیالہ جیل میں قید ہیں اورسائفر اور عدلت کیس میں سزا معطل ہونے تک رہا نہیں ہوسکتے۔