سینئر صحافی مزمل سہروردی نے آزاد کشمیر میں ہونیوالے پرتشدد واقعات کو 9مئی کے ملزمان کو سزائیں نہ ملنے کا نتیجہ قرار دیدیا۔
سینئر صحافی مزمل سہروری کا ہم نیوز کے پروگرام سے ’فیصلہ آپ کا عاصمہ شیرازی کے ساتھ ‘میں گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آزاد کشمیر میں جو کچھ ہورہا ہے یہ جتھہ سیاست ہے۔ جس سب انسپکٹر کو نیچے پھینکا گیا وہ بھی ریاست پاکستان کا ہی شہری ہے۔جس میں کسی کی جان لی جائے اور وائلنس کی جائے اسے جتھہ سیاست کہیں گے۔اس کا مطلب یہ ہے کہ کوئی بھی آٹھ، دس ہزار بندے لے کر سڑک پر نکل آئیگا اورریاست پاکستان کو بلیک میل کرنا شروع کرے دے گااور ریاست پاکستان کو سرنگوں کر نا چاہے گا؟ ہم تو یہی دیکھ رہے ہیں۔میں سمجھتا ہوں کہ چونکہ ہم 9مئی کے ملزمان کو سزا نہیں دے سکےاور 9مئی کےملزمان کو ہم نے سیاسی ایشو بنا دیا تو آج جو بھی جتھہ سیاست کرتا ہے ، آزاد کشمیر کی عوامی ایکشن کمیٹی سمجھتی ہے کہ 9مئی کے ملزمان کو جیسے کوئی سزا نہیں دی گئی ایسے ہی ہم بھی کسی پولیس افسر کو مار کر ، کوہالہ کے پل پر کھڑے ہوکر بچ سکتے ہیں۔ 9مئی واقعات اس سب سے ذمہ دار ہیں اور ٹرینڈ سیٹ کیا ہے ۔
ویڈیو ملاحظہ کریں:
واضح رہے کہ آزاد کشمیر میں بجلی اور آٹے کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر عوام سڑکوں پر نکل آئی اور پھر تحریک پُرتشدد رخ اختیار کرگئی تھی، کشیدگی کے باعث آزاد کشمیر بھر میں انٹرنیٹ سروسزبھی معطل رہیں۔ دارالحکومت مظفرآباد میں کاروباری مراکز بند، پہیہ جام ہڑتال جاری تھی۔ کئی مقامات پر مظاہرے خونی تصادم میں تبدیل ہوگئے۔ مشتعل مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور فائرنگ کی تھی۔ گولی لگنے سے سب انسپکٹر عدنان قریشی شہید ہو گئے۔ مظاہرین کے پتھراؤ سے ایس پی خاورعلی، تحصیلدار رضوان لطیف سمیت 28 اہلکار بھی زخمی ہوئے تھے جنہیں طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔