میکسیکو کے ساحلی علاقے میں شدید زلز لے کے جھٹکے محسو س کئے گئے۔
شدت 6.4 ریکارڈ کی گئی ۔ میکسیکو کی حکومتی ایجنسی نے کہا ہے کہ زلز لے کے نتیجے میں کسی قسم کے جانی یا مالی نقصان کی فوری اطلاع نہیں ملی۔ اطلاعات کے مطابق میکسیکو کےساحلی علاقے کوسٹ آف چیاپاس میں 6.4 شدت کا زلزلہ آیا۔ امریکی زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی گہرائی 75 کلومیٹر تھی، جب کہ امریکی سونامی وارننگ سینٹر کے مطابق زلزلےکے بعد سونامی کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔
زلزلے آنے کی وجہ کیا ہے؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ زمین کی تہہ تین بڑی پلیٹوں سے بنی ہے۔ پہلی تہہ کا نام یوریشین، دوسری انڈین اور تیسری اریبئین ہے۔ زیر زمین حرارت جمع ہوتی ہے تو یہ پلیٹس سرکتی ہیں۔ زمین ہلتی ہے اور یہی کیفیت زلزلہ کہلاتی ہے۔ زلزلے کی لہریں دائرے کی شکل میں چاروں جانب یلغار کرتی ہیں۔زلزلوں کا آنا یا آتش فشاں کا پھٹنا، ان علاقوں ميں زیادہ ہے جو ان پلیٹوں کے سنگم پر واقع ہیں۔ماہرین کے مطابق جن علاقوں میں ایک مرتبہ بڑا زلزلہ آ جائے تو وہاں دوبارہ بھی بڑا زلزلہ آ نے کے چانسز ہوتے ہیں۔زلزلہ قشر الارض سے توانائی کے اچا نک اخراج کی وجہ سے رونما ہوتا ہے، يہ توانائی اکثر آتش فشانی لاوے کی شکل ميں سطح ز مین پر نمودار ہوتی ہے۔دنیا کے 80 فیصد سے زیادہ زلزلے بحرالکاہل کے کناروں پر ہوتے ہیں جسے رنگ آف فائر یعنی آگ کا دائرہ کہا جاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہاں زمین کے اندر آتش فشانی سرگرمی بہت زیادہ ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ زیادہ تر زلزلے فالٹ زون میں آتے ہیں، جہاں ٹیکٹونک پلیٹیں آپس میں ٹکراتی یا رگڑتی ہیں۔ ٹیکٹونک پلیٹیں وہ پتھریلی چٹانیں ہیں جن سے زمین کی باہر والی تہ بنی ہوئی ہے۔ان پلیٹوں کے رگڑنے یا ٹکرانے کے اثرات عام طور پر زمین کی سطح پر محسوس نہیں ہوتے لیکن اس کے نتیجے میں ان پلیٹوں کے درمیان شدید تناؤ پیدا ہوجاتا ہے۔ جب یہ تناؤ تیزی سے خارج ہوتا ہے تو شدید لرزش پیدا ہوتی ہے جسے سائزمک ویوز یعنی زلزلے کی لہر بھی کہتے ہیں۔