سینیٹر عرفان صدیقی نے تحریک انصاف کیلئے مذاکرات کے دروازے بند ہونے کا دعویٰ کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کے قریبی ساتھی اور سینیٹر عرفان صدیقی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر جاری بیان میں سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ کوئی ادارہ بند گلی میں نہیں گیا، صرف تحریک انصاف بند گلی میں چلی گئی ہے جو سیاست دانوں سے بات کرنا نہیں چاہتی اور جن سے کرنا چاہتی ہے انہوں نے دوٹوک جواب دے دیا ہے۔عارف علوی صاحب کے پاس صرف ایک ہی آپشن بچا ہے کہ وہ اڈیالا جیل جاکر اپنے لیڈر سے مذاکرات کریں اور انہیں سمجھائیں کہ دنیا بدل چکی ہے اور انہیں بھی اب نئی حقیقتوں کو تسلیم کر لینا چاہیئے۔
کوئی ادارہ بند گلی میں نہیں گیا، صرف تحریک انصاف بند گلی میں چلی گئی ہے جو سیاست دانوں سے بات کرنا نہیں چاہتی اور جن سے کرنا چاہتی ہے انہوں نے دوٹوک جواب دے دیاہے۔ اب سارے دروازے ہی نہیں، کھڑکیاں اور روشندان بھی بند ہو چکے ہیں۔ علوی صاحب کے پاس صرف ایک ہی آپشن بچا ہے کہ وہ اڈیالہ…
— Senator Irfan Siddiqui (@IrfanUHSiddiqui) May 12, 2024
مزید پڑھیں: نواز شریف بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے تیار ہیں، رانا ثنا اللہ
دوسری جانب نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئےسینئر ن لیگی رہنما اور وزیراعظم کے میشر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا کہ کسی سے بھی ملاقات کرنے کیلئے حال اور ماضی کو دیکھ کر فیصلہ کیا جاتا ہے ، عمران خان وزیراعظم ہائوس کے باہر ڈی چوک دھرنے میں میاں نواز شریف کو روز گالیاں دیتے اور گریبان سے پکڑ کے گھسیٹوں گا بیانات ہوتے تھے لیکن نواز شریف کا ظرف ہے جب سانحہ آرمی پبلک سکول ہوا تو اس وقت وزیراعظم نواز شریف نے خود فون کر کے عمران خان سے کہا کہ اس وقت ملک کے اوپر مشکل وقت ہے آپ تشریف لائیں ہمارے ساتھ بیٹھیں اور دہشت گردی کے خلاف اتحاد کر کے آپریشن کریں۔
انہوں نے کہا کہ میری نواز شریف سے اس بارے میں بات نہیں ہوئی لیکن میں اس بات سے اندازہ لگا سکتا ہوں کہ ملک کی ضرورت کی خاطر نواز شریف کو عمران خان سے اڈیالہ جیل میں جا کر ملاقات کرنے میں بھی کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہو گی۔ لیکن بات ساری مان کی ہے کہ اگر میں نے کسی سے ہاتھ ملانا ہے تو مجھے یہ بھی ہونا کہ وہ شخص میرے ساتھ ہاتھ ملائے گا۔ اگر مجھے خدشہ ہو کہ اس نے میرا ہاتھ جھٹک دینا ہے تو پھر میں کیوں اپنا ہاتھ آگے کروں گا۔