پاکستان میں موبائل فون کی قیمتوں میں 20 سے 30 فیصد کمی واقع ہوئی ہے جس سے صارفین کو ریلیف ملا ہے۔
قیمتوں میں اس کمی کی وجہ ملک بھر میں کھپت میں کمی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ قیمتوں میں یہ کمی موبائل فون کی درآمدات میں خاطر خواہ اضافے کے ساتھ مطابقت رکھتی ہے، رواں مالی سال کی پہلی تین سہ ماہیوں میں 121 فیصد کا غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ قیمتوں میں اس کمی کا اثر مارکیٹ میں واضح طور پر نظر آ رہا ہے، پہلے ایک لاکھ روپے میں فروخت ہونے والے مہنگے اسمارٹ فونز اب ستر ہزار روپے میں دستیاب ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گرینڈڈائیلاگ کیلئے عمران خان کی پر رہائی کےسوا کوئی آپشن نہیں، رانا ثنا اللہ
اسی طرح 64 ہزار روپے مالیت کے فون کم ہو کر 50 ہزار روپے رہ گئے ہیں۔ یہاں تک کہ درمیانے درجے کے موبائل فون بھی قیمتوں میں کمی ہوئی ، قیمتیں 50ہزار روپے سے گر کر 38سے 40ہزار روپے کی حد تک پہنچ گئی ہیں۔ توقع کی جارہی ہے کہ موبائل فون صارفین قیمتوں میں اس کمی سے اپنے من پسند اسمارٹ فونز خرید سکیں گے ۔
پاکستان میں گاڑیوں کے بعد اب موبائل فونز کی قیمتوں میں بھی بڑی کمی ہونے لگی ہے۔ مختلف کمپنیوں کےتمام برانڈز نے قیمتوں میں ہزاروں روپے کی کمی کر دی ہے۔ موبائل فونز کی قیمتوں میں 20ہزار روپے تک کمی دیکھنے میں آئی ہے اور قیمتیں مزید کم ہونے کا امکان ہے۔
موبائل فون کے کاروبار سے منسلک تاجروں کو کہنا ہے کہ موبائل فون کی بڑھتی قیمتوں کی وجہ سےشہریوں کی قوت خرید میں کمی ہوئی اور موبائل مارکیٹ شدید متاثر ہوئی جس وجہ سے کمپنیوں نے اپنے فونز کی قیمتوں میں کمی کا فیصلہ کیا ہے۔ایپل کے علاوہ تقریباََ تمام برانڈز بشمول سام سنگ پاکستان میں تیار ہورہے ہیں۔ ایک تو یہ موبائل فونز قیمت میں مناسب ہوتے ہیں جبکہ ان کی وارنٹی بھی زیادہ ہوتی ہے۔