خیبرپختونخوا اسمبلی میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی رہائی کیلئے قرارداد اکثریت سے منظور

خیبرپختونخوا اسمبلی میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی رہائی کیلئے قرارداد اکثریت سے منظور

خیبرپختونخوا اسمبلی میں سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی رہائی کیلئے قرار داد عددی اکثریت سے منظور کر لی گئی۔

تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا اسمبلی میں سابق اسپیکر مشتاق غنی نے قراردادپیش کی جس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔ قرارداد کے مطابق عمران خان اور بشریٰ بی بی کو غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا گیا ہے لہذا یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ انہیں فوری طور پر رہا کیا جائے۔

 

مزید پڑھیں: 9مئی واقعات، تحقیقاتی رپورٹ میں عمران خان اور PTI قیادت ذمہ دار قرار

 

قرارداد میں 9مئی واقعات کی جوڈیشل انکوائری اور عسکری تنصیبات سمیت دیگر مقامات کی سی سی ٹی وی فوٹیج پبلک کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔حکومتی اراکین کی جانب سے قرار داد کی حمایت جبکہ اپوزیشن اراکین کی جانب سے مخالفت کی گئی۔اپوزیشن لیڈر عباد اللہ نے گورنر کی منظوری کے بغیر اجلاس بلانے پراعتراض عائد کر دیا اور کارروائی کو غیر آئینی قرار دیا ۔اسپیکر نے کارروائی مکمل ہونے کے بعد اجلاس سوموار کی دوپہر 2بجے تک ملتوی کر دیا۔

 

 

خیبرپختونخوا اسمبلی میں مالی سال 2023-2024کا بجٹ منظوری کیلئے پیش

خیبر پختونخوا اسمبلی میں مالی سال 24-2023 کا بجٹ منظوری کے لیے پیش کر دیا گیا۔ خیبرپختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں وزیر خزانہ آفتاب عالم نے سالانہ بجٹ منظوری کیلئے پیش کیا، مالی سال 24-2023 کے بجٹ کا تخمینہ 1360 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ بجٹ کے موقع پر اپوزيشن کی جانب سے واک آؤٹ کیا گیا تاہم حکومتی اراکین کے منانے پر اپوزيشن اراکین ایوان میں واپس آگئے۔ وزیر خزانہ نے اسمبلی اجلاس میں بجٹ تقریر میں کہا کہ نگران حکومت نے یکم جولائی سے 31 اکتوبر 2023 تک 4 ماہ کےاخراجات کی منظوری دی۔ وزیرخزانہ نے بتایا کہ نگران حکومت نے یکم نومبر 2023 سے 29 فروری 2024 تک مزید 4 ماہ کے اخراجات کی منظوری دی، موجودہ اسمبلی سے یکم مارچ سے 29 مارچ تک ایک ماہ کےاخراجات کی منظور لی گئی۔ افتاب عالم نے کہا کہ جاری اخراجات کا تخمینہ 1059 ارب روپے ہے،جبکہ ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 301 ارب روپے ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *