سیالکوٹ پولیس نےپاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کی خاتون رہنما ریحانہ امتیاز ڈار کو گرفتاری کے بعد واپس ان کی رہائش گاہ پر چھوڑ دیا۔
ریحانہ امتیاز ڈار کے بیٹے عمر ڈار کا واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میری والدہ کو متعدد خواتین سمیت گرفتار کیا گیا تھا، میری والدہ کو احتجاج کی کال پر گرفتار کیا گیا۔ چونکہ میری والدہ ریحانہ ڈار نے 9 مئی کو احتجاج کی کال د ے رکھی تھی۔ عمر ڈار نے بتایا کہ صبح سے پولیس نے جناح ہاؤس سیالکوٹ کو گھیرے میں لے رکھا تھا، گھر سے نکلتے ہی میری والدہ کو فوری طور پر گرفتار کیا گیا، عمر ڈار نے الزام نے الزام عائد کیا ہے کہ میری والدہ کو خواجہ آصف کی ایماء پر گرفتار کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں:وزیرِقانون خیبرپختونخوا آفتاب عالم کو وزارت خزانہ کا اضافی قلمدان سونپ دیاگیا
واپس اپنی رہا ئش گاہ پہنچنے پر پی ٹی آئی رہنما ریحانہ ا متیاز ڈار کا کہنا تھا کہ ہماری ابھی 7 خواتین اور متعدد کارکنان پولیس کی حراست میں ہیں، 9 مئی کے حوالے سے میں خود باہرنکلی تھی، میرے ساتھ دہشت گردی ہوئی، وہ کون لوگ تھے جنہوں نے میرے گھر پر حملہ کیا میں جواب مانگتی ہوں۔ ریحانہ ڈار نے کہا کہ مجھے انصاف نہیں ملا ۔ مجھے کسی کا کوئی ڈر نہیں،مجھے گرفتار کر لیں ، کوئی ڈر نہیں، انہوں نے خواجہ آصف کو پیغام میں کہا ہے کہ میں نے تم کو الیکشن لڑنے کے قابل ہی نہیں چھوڑا۔