پاکستان علماء کونسل کا 10 مئی بروز جمعہ کو یوم استحکام پاکستان منانے کا اعلان، فوج اور قوم کے درمیان اتحاد کے عنوان پر خطباتِ جمعہ دینے کا فیصلہ۔
چئیرمین پاکستان علماء کونسل حافظ طاہر اشرفی کا کہنا ہے کہ پاکستان علماء کونسل سانحہ 9 مئی کو پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین سانحہ قرار دیتی ہے اور عدلیہ سے مطالبہ کرتی ہے کہ بلا تاخیر سانحہ 9 مئی کے مجرمین کو سزا دی جائے اور بے گناہ لوگوں کو رہا کیا جائے۔ جمعۃ المبارک 10 مئی کو پورے ملک میں یوم استحکام پاکستان منایا جائے گا۔ خطبات جمعہ میں علماء و مشائخ مذہبی قائدین پاکستان کی سلامتی و استحکام اور وحدت کیلئے پاک فوج اور قوم کے درمیان اتحاد کے عنوان پر خطبات جمعہ دیں گے اور 9 مئی کے واقعات کی بھرپور مذمت کی جائے گی۔ یہ بات چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ، اس موقع پر مولانا اسد اللہ فاروق، علامہ زبیر عابد، مولانا محمد اسلم صدیقی، مولانا عبد الحکیم اطہر، مولانا پیر خلیل ابراہیم ، مولانا مفتی سید نسیم الاسلام ، مولانا قاری مبشر رحیمی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ 9 مئی پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا ، افسوس کی بات ہے کہ عدلیہ نے ابھی تک ان مجرموں کو بھی سزا نہیں دی جن کے بارے میں شواہد مکمل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم تحقیق چاہتے ہیں اور ضرور تحقیق ہونی چاہیے کہ قوم اور فوج میں تقسیم پیدا کرنے ، ملک میں انتشار پیدا کرنے ، سیاست میں تشدد کو لانے والے اسباب اور عناصر کون ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ غلطیوں پر معافی مانگنا یا معذرت کرنا بڑے لوگوں کی نشانی ہوتی ہے ۔ تحریک انصاف کی قیادت سے یہ کہیں گے کہ وہ ضد کی بجائے مذاکرات کا راستہ اختیار کریں ۔ 9 مئی کو جن لوگوں نے گھیرائو ، جلائو کیا وہ قومی مجرم ہیں ۔ کیا اس بات کی اجازت دی جا سکتی ہے کہ کوئی بھی گروہ ، جماعت یا فرد ملک کی حساس اور دفاعی تنصیبات کو آ گ لگا دے ، ان کو تباہ کر دے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک معاشی بہتری کی طرف آگے بڑھ رہا ہے اور اس کیلئے سیاسی استحکام ضروری ہے لہذا قومی قیادت کو اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرنے کیلئے آگے آنا چاہیے ۔
مزید پڑھیں: مسلح افواج کی 9 مئی واقعات کی مذمت، مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا عزم
انہوں نے مزید کہا کہ 9 مئی کرنیوالوں کی جانب سے نہ معافی آئی نہ کچھ کہا گیا، نوجوان نسل کا مستقبل تباہ کیا گیا۔ جس نے ان نوجوانوں کو اس انتہا تک پہنچایا اس کو سامنے آنا چاہئے۔ انہوں نے 9 مئی واقعات کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ فوج اور قوم کے درمیان نفرتیں پھیلانے والے آخر کون ہیں؟9مئی کو قوم اور فوج کے درمیان لڑائی کروانے کی سازش کی گئی ۔جو مہم فوج کیخلاف چلائی گئی اور جو آج بھی چل رہی ہے ان کے ذمہ دار کون ہیں؟
صدر مملکت آصف زرداری کی سانحہ 9 مئی کی مذمت
صدرمملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ 9 مئی کو پاکستان کی تاریخ میں یوم سیاہ کے طور پر یاد رکھا جائے گا، 9 مئی کو تشدد کے ذمہ داران کو قانون کے مطابق جوابدہ ٹھہرانا چاہیے۔صدر مملکت آصف علی زرداری نے اپنے ایک بیان میں 9 مئی کے پرتشدد واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کو سیاسی طور پر مشتعل ہجوم نے ملک بھر میں کہرام مچایا اور سرکاری املاک اور فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچایا۔انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات سے ملک کا تاثر بری طرح متاثر ہوا اور پرتشدد واقعات سے صرف پاکستان کے دشمنوں کے مفادات پورے ہوئے، حملے ریاستی رٹ ، قانون کی حکمرانی اور اداروں کو کمزور کرنے کی کوشش تھے، 9 مئی کو تشدد کے ذمہ داران کو قانون کے مطابق جوابدہ ٹھہرانا چاہیے۔
وفاقی کابینہ کی ہر سال 9 مئی کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کی باضابطہ منظوری
وفاقی کابینہ نے ہر سال 9 مئی کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کی باضابطہ منظوری دیدی۔سانحہ نو مئی کو ایک سال مکمل ہونے پر پارلیمنٹ ہاؤس میں وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس ہوا۔ وفاقی وزراء کے علاوہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ضیاء کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں سانحہ 9 مئی کے حوالے سے مذمتی قرارداد منظور کی گئی ۔ اس دن کو ہر سال یوم سیاہ کے طور پر منانے کی باضابطہ منظوری بھی دی گئی۔