بلوچستان کے علاقے گوادر میں نامعلوم مسلح افراد کے ایک گروپ نے رہائشی کوارٹر پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں پنجاب سے تعلق رکھنے والے 7 مزدور جاں بحق ہوگئے۔
بلوچستان حکومت کے ترجمان نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں نے ساری بندر میں مزدوروں پر حملہ کیا اور انتظامیہ متاثرین کے اہل خانہ سے رابطے میں ہے۔ مزدوروں کو اس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا جب وہ سو رہے تھے ، اور ایک مزدور زخمی ہو گیا تھا۔ لاشوں اور زخمیوں کو گوادر اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق جاں بحق افراد کا تعلق پنجاب کے ضلع خانیوال سے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شیر افضل مروت کو پی ٹی آئی واٹس ایپ گروپس سے نکال دیا گیا
صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء لانگو نے واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کا عزم ظاہر کیا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت سوگوار خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان سردار سرفراز بگٹی نے بے گناہ مزدوروں کے قتل کو دہشت گردی کی کھلی کارروائی قرار دیتے ہوئے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کا تعاقب کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ یہ واقعہ بلوچستان میں پنجاب سے تعلق رکھنے والے مزدوروں پر حملوں کے سلسلے کا تازہ ترین واقعہ ہے۔ گزشتہ ماہ 28 اپریل کو بلوچستان کے علاقے کیچ میں بھی اسی طرح کے حملے میں پنجاب سے تعلق رکھنے والے دو مزدور جاں بحق ہوئے تھے۔
۔ ان حملوں سے مزدوروں میں خوف اور عدم تحفظ کا احساس پیدا ہوا ہے اور حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ان کے تحفظ کے لیے موثر اقدامات کرے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ حملے بلوچستان میں علیحدگی پسند گروہوں کی جانب سے تشدد اور ڈرانے دھمکانے کی ایک بڑی مہم کا حصہ ہیں، جو دوسرے صوبوں کے مزدوروں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ حکومت پر مزدوروں کے تحفظ اور تشدد کے بنیادی مسائل کو حل کرنے کے لئے خاطر خواہ اقدامات نہ کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔