9مئی کروانے والوں کو قانون کے مطابق سزائیں ملنی چاہئیں اور اگر پنجاب صوبائی استغاثہ سمجھے تو عمران خان کا کیس فوجی عدالت میں جانا چاہئے، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا اہم بیان آگیا۔
تفصیلات کے مطابق 24نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیرقانون کا 9مئی کے حوالے سے کہنا تھا کہ ریاستی اداروں پر حملہ کرنیوالوں کو قانون کے مطابق سزائیں ملنی چاہئیں تاکہ آئندہ کوئی راستی اداروں پر حملہ آور نہ ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ اگر پنجاب صوبائی استغاثہ سمجھے تو عمران خان کا کیس فوجی عدالت میں جانا چاہئے۔وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ ہمارے نظام عدل کی وجہ سے 9مئی کیسز کے فیصلے تاحال نہیں ہوسکے۔ان کا کہنا تھا کہ حساس مقدمات میں عدالتیں میرٹ پر جانے کی بجائے سیاسی دبائو محسوس کرتی ہیں۔سیاسی کیسز میں ایک ماحول بنایا جاتا ہے تاکہ فیصلے نہ ہوسکیں اوربدقسمتی سے ایسا ہوتا ہے۔ انسداد دہشتگردی عدالتوں میں عموما ًکیس کا فیصلہ 120 دنوں تک ہو جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: 9 مئی کو قانون ہاتھ میں لینے والوں سے سختی سے نمٹا جا ئیگا، وفاقی پولیس
وزیر قانون کا مزید کہنا تھا کہ 9مئی کے کیسز میں تاخیر کی وجہ بھی عدالتوں پر دبائو ہے ، جج کو دبائو نہیں لینا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ 9مئی کا واقعہ منظم تھا ، اس دن بھی اور آج بھی پارٹی کے افراد کو اس معاملے میں عمران خان کی آشیرباد ہے۔انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے حوالے سے اگر پنجاب صوبائی استغاثہ سمجھے تو عمران خان کا کیس فوجی عدالت میں جانا چاہئے۔تحریک انصاف کو حکومت کی بجائے آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی سے مذاکرات کی خواہش پر کل انہیں جواب مل گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات پارلیمنٹ میں ہوتے ہیں نہ کہ پنڈی میں۔وزیر قانون نے واضح کیا کہ مذاکرات آئین و قانون کے مطابق جن کے ساتھ ہونے ہیں انہی سے ہوں گے ،ان کاکہناتھا کہ 9 مئی کے حوالے سے قانون کے مطابق جرم کرنے والوں کو سزائیں ملنی چاہئے تاکہ پھر کوئی ریاستی اداروں پر حملہ آور نہ ہو سکے۔