بشری بی بی کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم

بشری بی بی کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم

عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی کی اہلیہ بشری بی بی کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کےجج جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے بشری بی بی کی جیل منتقلی کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا ہے۔ فیصلے کے مطابق بنی گالہ کو سب جیل قرار دینے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے بشری بی بی کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم دیدیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان پر امریکا ردعمل آگیا

پولیس نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر بشری بی بی کو بنی گالہ میں رکھنے پر زور دیا تھا جبکہ جیل میں جگہ نہ ہونے کا جبکہ بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشری بی بی کی جانب سے یہ درخواست کی گئی تھی کہ انہیں اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے ۔ جس عدالت نے منظور کرتے ہوئے انہیں اڈیال جیل منتقل کرنے کا حکم جاری کر دیا ۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے اسلام آباد ہائی کورٹ نے بشریٰ بی بی کو بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا ۔بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی تھی ۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا ۔ بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان ریاض گل نے کہا کہ بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ اور عدت میں نکاح کیس میں سزا ہوئی اور توشہ خانہ میں 31 جنوری اور عدت نکاح کیس میں 3 فروری کو سزا ہوئی۔

قبل ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ نے بشری بی بی کو زہر دیے جانے کے خدشے کے باعث میڈیکل چیک اپ کی درخواست نمٹائی تھی ۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کیس کی سماعت کی ۔ عدالت نے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ کیا بشریٰ بی بی کے ٹیسٹ کر لیے گئے ہیں؟

جس کے جواب میں اسٹیٹ کونسل عبدالرحمن نے عدالت کو بتایا تھا کہ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )کی اہلیہ بشری بی بی کے شفاء ہسپتال سے ٹیسٹ کرائے گئے ہیں۔ بشریٰ بی بی کے تمام ٹیسٹ ڈاکٹر عاصم یوسف کی نگرانی میں کرائے گئے ۔

یہ بھی پڑھیں: شیر افضل مروت کا عمران خان سے کل ملاقات کا اعلان

عدالت کے استفسار پر اسٹیٹ کونسل نے مزید  کہنا تھا کہ بشری بی بی بالکل ٹھیک ہیں، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیازہر سے متعلق کیا ہے؟جس پر اسٹیٹ کونسل بولے زہر کے کوئی اثرات نہیں پائے گئے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد بشری بی بی کو زہر دیے جانے کے خدشے کے باعث میڈیکل چیک اپ کی درخواست نمٹا دی تھی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *